جدید تØ+قیق Ú©Ú†Ú¾ یوں Ú©Ûتی ÛÛ’: Ùرانس اور Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ú©Û’ Ù…Ø+ققین ÛŒÛ Ø¯Ø¹ÙˆÙ°ÛŒ کرتے Ûیں Ú©Û Ø¨Ú‘Û’ پتھر جو Ùرعون Ù†Û’ اÛرام تعمیر کرنے Ú©Û’ لیے استعمال کیے صر٠گارا تھا جسکو بÛت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø+رارت پر پکایا گیا تھا۔
اÛرام مصر جن Ú©Ùˆ دنیا کا ساتواں Ø¹Ø¬ÙˆØ¨Û Ú©Ûا جاتا ÛÛ’ کیا سائنسدان اس Ù…Ø¹Ù…Û Ú©Û’ متعلق جان سکے Ûیں Ú©Û Ù‚Ø¯ÛŒÙ… مصر میں+اÛرام کیسے تعمیر کیے گئے؟ کیا Ú©Ú†Ú¾ لوگ آج بھی ÛŒÛ Ù…Ø§Ù†ØªÛ’ Ûیں Ú©Û Ø§Ûرام Ú©Ùˆ جنات Ù†Û’ تعمیر کیا؟ کیا ÛŒÛ Ù…Ø§Ù† لینا چاÛیے Ú©Û Ø¨Ø§Ûر Ú©ÛŒ مخلوق Ù†Û’ اÛرام مصر Ú©Ùˆ تعمیر کیا۔
ÛŒÛ Ø³ÙˆÚ† پوری دنیا میں کاÙÛŒ Ø¹Ø±ØµÛ Ø³Û’ چھائی Ûوئی تھی لیکن Ùرانسیسی اور امریکی سائنسدانوں Ú©ÛŒ جدید تØ+قیق اس سوچ Ú©Ùˆ ÛÙ…ÛŒØ´Û Ú©Û’ لیے تبدیل کر دے Ú¯ÛŒ اور ÛŒÛ Ø§Ûرام Ú©ÛŒ تعمیر Ú©Û’ بھید Ú©ÛŒ ایک Ø³Ø§Ø¯Û Ø³ÛŒ سائنسی وضاØ+ت بیان کرے گی۔
لیکن عجیب ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒØ¯ اور راز قرآن میں+ Ú†ÙˆØ¯Û Ø³Ùˆ سال سے موجود ÛÛ’
ÛŒÛ Ù…Ø§Ù†Ø§ جاتا تھا Ú©Û Ùرعون Ù†Û’ پتھروں Ú©Ùˆ تراشا لیکن سوال پیدا Ûوتا ÛÛ’ : ÛŒÛ Ú©ÛŒØ³Û’ ÛÙˆ سکتا ÛÛ’ Ú©Û ØªÙ…Ø§Ù… پتھر بالکل یکساں اور ایک سطØ+ میں ÛÙˆÚº اور ان Ú©Û’ درمیان کسی قسم کا ÙØ§ØµÙ„Û ØªÚ© موجود Ù†Û ÛÙˆ اور Ú©Ûاں گیا ÙˆÛ Ø³Ø§Ø²Ùˆ سامان اور چھینیاں جو ان پتھروں Ú©Ùˆ تراشنے میں استعمال Ûوئیں۔ ÛŒÛ Ø¯Ø±ÛŒØ§Ùت اس چیز Ú©ÛŒ تصدیق کرتی ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ ØºÙ„Ø· تھا جو سائنسدانوں Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ø§Ûرام پتھروں سے تعمیر کیے گئے تھے۔ قریب ترین جواب جو منطق اور سچائی Ú©Û’ قریب ترین ÛÙˆ سکتا ÛÛ’ ÙˆÛ ÛŒÛ Ú©Ûتا ÛÛ’ Ú©Û Ùرعون کا تمدن گارے پر تعمیر کیا گیا تھا۔
ÛŒÛ Ø§Ûرام مصر Ú©ÛŒ تصویر ÛÛ’ جو کبھی بلند ترین عمارت تھی اور اسکی اونچائی 142 میٹر ÛÛ’Û” لاکھوں پتھر اسکی تعمیر میں استعمال کیے گئے اور Ûر ایک پتھر کا وزن کتنے ÛÛŒ ٹن ÛÛ’ اور ÛŒÛ Ø¨Ûت ÛÛŒ عظیم ترین کام ÛÛ’ جو Ùرعون Ú©ÛŒ طاقت Ú©Ùˆ ظاÛر کرتا ÛÛ’ جو 4500 سال Ù¾ÛÙ„Û’ اسکے پاس تھی۔
نئی سائنسی Ø+قیقتیں
سائنسی Ø+قیقتوں میں ایک Ø+قیقت ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†ÛŒØ³ÙˆÛŒÚº صدی تک اÛرام مصر Ú©ÛŒ عمارت دنیا Ú©ÛŒ بلند ترین عمارتوں میں شمار Ûوتی تھی۔ نیا Ù†Ø¸Ø±ÛŒÛ Ùرانسیس ڈاکٹر جوزی٠ڈیو یڈو یٹس Ù†Û’ پیش کیا جو ارضیاتی علوم Ú©Û’ Ø§Ø¯Ø§Ø±Û Ú©Û’ ڈائریکٹر Ûیں اور ÙˆÛ Ø¨ÛŒØ§Ù† کرتے Ûیں Ú©Û Ø§Ûرام Ú©Ùˆ گارے سے تعمیر کیا گیا اور اس سے بنے Ûوئے پتھروں Ú©Ùˆ منتقل کرنے Ú©Û’ لیے خصوصی ریلوے کا نظام استعمال کیا گیا۔
تØ+قیق بتاتی ÛÛ’ Ú©Û Ù…Ù¹ÛŒ ÙˆØºÛŒØ±Û Ø¯Ø±ÛŒØ§Ø¦Û’ نیل سے Ø+اصل Ú©ÛŒ گئی۔ اور اس مٹی Ú©Ùˆ پتھر Ú©Û’ مضبوط سانچوں میں ڈالا گیا اور پھر ان Ú©Ùˆ بÛت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¯Ø±Ø¬Û Ø+رارت پر پکایا گیا اور ان Ú©Û’ باÛÙ…ÛŒ عمل سے ÛŒÛ Ù¾ØªÚ¾Ø±ÙˆÚº میں تبدیل ÛÙˆ گئے جیسا Ú©Û Ø¢ØªØ´ Ùشاں Ù¾Ûاڑ سے Ù†Ú©Ù„Û’ Ûوئے پتھر جو لاکھوں سال Ù¾ÛÙ„Û’ بنے تھے ان پر خاص قسم Ú©ÛŒ ماÛØ±Ø§Ù†Û Ø§Ù†Ø¬Ø¦Ù†Ø±Ù†Ú¯ Ú©Û’ تجربات کیے گئے
Nanotechnology
ÛŒÛ Ù¹ÛŒÚ©Ù†Ø§Ù„ÙˆØ¬ÛŒ کسی چیز Ú©Û’ سائز سے 100 گنا چھوٹی چیز کا مشاÛØ¯Û Ú©Ø±ØªÛŒ ÛÛ’) اور ان تجربات سے ÛŒÛ Ø«Ø§Ø¨Øª Ûوا Ú©Û Ø§Ù† چٹانوں میں پانی Ú©ÛŒ ایک بڑی مقدار موجود تھی اور اتنی بڑی مقدار عمومی طور پر قدرتی پتھروں میں Ù†Ûیں پائی جاتی۔
مزید پتھروں کےاندرونی ڈھانچے کا ربط اس بات Ú©ÛŒ تصدیق کرتا ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ Ø¨Û’ مقصد اور بے ÙˆØ¬Û Ø¯Ú©Ú¾Ø§Ø¦ÛŒ دیتا ÛÛ’ Ú©Û Ù¾ÛÙ„Û’ پتھروں Ú©Ùˆ لایا گیااور پھر ان Ú©Ùˆ تراشا گیا اور Ø+قیقت میں اس کا امکان موجود ÛÛ’ Ú©Û Ù…Ù¹ÛŒ Ú©Û’ گارے Ú©Ùˆ سانچوں میں+ ڈالا گیا تا Ú©Û ÙˆÛ Ø§ÛŒÚ© Ø´Ú©Ù„ اور سائز Ú©Û’ پتھر بن جائیں ØŒ بالکل اسی طرØ+ جیسے ÛÙ… پلاسٹک Ú©Û’ کھلونے ÙˆØºÛŒØ±Û Ø¨Ù†Ø§ØªÛ’ Ûیں ØªØ§Ú©Û ØªÙ…Ø§Ù… Ø+صے ایک جیسے اور سیدھے رÛیں۔
الیکٹرونک خوردبین استعمال Ú©ÛŒ گئی ØªØ§Ú©Û Ø§Ûرام میں+ استعمال Ûوئے پتھروں کا ØªØ¬Ø²ÛŒÛ Ú©ÛŒØ§ جا سکے۔ اور Ù†ØªÛŒØ¬Û Ù¾Ø±ÙˆÙیسر ڈایوڈوÙیٹس Ú©ÛŒ سوچ Ú©Û’ مطابق تھا اور پتھر Ú©Û’ نمونے بالکل ویسے تھے جو پکائے Ûوئے گارے Ú©Û’ Ûوتے Ûیں ۔انÛÙˆÚº Ù†Û’ بتایا Ú©Û Ù‚Ø¯Ø±ØªÛŒ طور پر Ûمارے پتھر ایسے Ù†Ûیں Ûوتے اور ÛŒÛ Ø§Ø³ بات Ú©ÛŒ تصدیق کرتے Ûیں Ú©Û Ø§Ù† پتھروں Ú©Ùˆ Ùرعون Ù†Û’ بنایا اور ØªØ¬Ø²ÛŒÛ Ø¬Ùˆ ایک چھوٹے الیکٹرانک وزن کرنے والی مشین
( mini E Scale )
سے کیا گیا، اسکی Ø·Ø±Ù Ø§Ø´Ø§Ø±Û Ú©Ø±ØªØ§ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³Ù…ÛŒÚº سلیکون ڈائی آکسائڈ بھی موجود ÛÛ’ جو اس بات کا ثبوت ÛÛ’ Ú©Û Ù¾ØªÚ¾Ø± قدرتی Ù†Ûیں۔
سائنسی Ø+قیقت قرآن مجید Ú©Û’ مطابق
ان تمام Ø+قائق Ú©Û’ بعد ÛÙ… اس نتیجے پر Ù¾ÛÙ†Ú† سکتے Ûیں جو ÛŒÛ ÛÛ’: Ùرعون Ú©Û’ زمانے میں اتنی بڑی عمارتیں جیسا Ú©Û Ø§Ûرام Ú©Ùˆ تعمیر کرنے کا جو Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ø§Ø³ØªØ¹Ù…Ø§Ù„ کیا گیا، کاÙÛŒ Ø+د تک اسمیں گارے Ú©Ùˆ استعمال کیا گیا جو نزدیک میں واقع دریائے نیل سے لایا گیا۔ پھر اس میں پانی ملایا گیا اور ان Ú©Ùˆ سانچوں میں ڈال دیا گیا اور آخر میں انکو Ø¢Ú¯ میں پکایا گیا جب تک Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ پتھر Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ Ù†Û Ù„Û’ لی، جیسا Ú©Û Ø¢Ø¬ ÛÙ… دیکھتے Ûیں۔
ÛŒÛ Ù…Ûارت 1981 تک ایک چھپا Ûوا راز تھا۔ پھر اس سائینسدان Ù†Û’ اپنا Ù†Ø¸Ø±ÛŒÛ Ù¾ÛŒØ´ کیا۔ پھر ایک اور سائنسدان Ù†Û’ اس نظریے Ú©ÛŒ صلاØ+یت Ú©Ùˆ ثابت کیا۔ بغیر کسی Ø´Ú© Ùˆ شبÛات ØªØ¬Ø±Ø¨Û Ú¯Ø§Û Ù…ÛŒÚº تجزیے کیے گئے۔ آئیے قرآن Ú©ÛŒ اس آیت پر غور کریں جب Ùرعون ظالم اور جابر Ø+کمران بن گیا اور Ùرعون Ù†Û’ اپنے آپ Ú©Ùˆ مصر کا خدا Ûونے کا دعوٰی کیا۔ تو Ùرعون Ù†Û’ اپنے لوگوں سے کیا Ú©Ûا، آیے غور کرتے Ûیں
وَقَالَ ÙÙرۡعَوۡن٠يَـٰٓأَيÙّهَا ٱلۡمَلَأ٠مَا عَلÙمۡت٠لَڪÙÙ… Ù…Ùّنۡ Ø¥Ùلَـٰه٠غَيۡرÙÙ‰
سÙوۡرَة٠القَصَص
اور Ùرعون Ù†Û’ Ú©Ûا، اے اÛÙ„ دربار میں+اپنے سوا کسی Ú©Ùˆ تمھارا خدا Ù†Ûیں جانتا
Ùرعون کا چیلنج اور تکبر اس Ø+د تک چلا گیا، ÙˆÛ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¹Ø§Ù„Ù°ÛŒ Ú©ÛŒ طاقت Ú©Ùˆ للکارنا چاÛتا تھا، اور ایک بڑا Ù…ÛŒÙ†Ø§Ø±Û ØªØ¹Ù…ÛŒØ± کروانا چاÛتا تھا۔ ØªØ§Ú©Û Ø§Ø³ پر Ú†Ú‘Ú¾ کر ÛŒÛ Ø¯ÛŒÚ©Ú¾ سکے Ú©Û Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¹Ø§Ù„ÛŒÙ° کون Ûیں۔ اس لیے Ùرعون اپنے لوگوں Ú©Û’ سامنے جو اس Ú©Ùˆ پسند کرتے تھے ÛŒÛ Ø«Ø§Ø¨Øª کرنا چاÛتا تھا Ú©Û Ù†Ø¹ÙˆØ°Ø¨Ø§Ù„Ù„Û Ø+ضرت موسٰی Ø¹Ù„ÛŒÛ Ø§Ù„Ø³Ù„Ø§Ù… ایماندار Ù†Ûیں اور Ùرعون اس کائنات کا Ø+قیقی رب ÛÛ’Û” Ùرعون Ù†Û’ Ûامان Ú©Ùˆ Ú©Ûا جو اس کا نائب اور شریک کار تھا Ú©Û Ø§ÛŒÚ© بÛت بڑا مینار تعمیر کرے ØªØ§Ú©Û Ù„ÙˆÚ¯ÙˆÚº Ú©Û’ سامنے ÛŒÛ Ø«Ø§Ø¨Øª کیا جا سکے Ú©Û Ø§Ù„Ù„Û Ú©Ø§ کوئی وجود Ù†Ûیں۔Ùرعون Ù†Û’ تعمیر Ú©Û’ لیے اس وقت ÛŒÛ Ù…Ûارت استعمال Ú©ÛŒ Ú©Û Ù…Ø·Ù„ÙˆØ¨Û Ù¾ØªÚ¾Ø±ÙˆÚº Ú©Ùˆ Ø¢Ú¯ پر پکایا جائے جو اس مینار Ú©ÛŒ تعمیر Ú©Û’ لیے درکار تھے۔ اسکے بعد Ùرعون Ù†Û’ Ú©Ú†Ú¾ یوں Ú©Ûا
ÙÙŽØ£ÙŽÙˆÛ¡Ù‚Ùدۡ Ù„ÙÙ‰ يَـٰهَـٰمَـٰن٠عَلَى ٱلطÙّين٠Ùَٱجۡعَل Ù„Ùّى صَرۡØ+ً۬ا لَّعَلÙّىٓ أَطَّلÙع٠إÙلَىٰٓ Ø¥Ùلَـٰه٠مÙوسَىٰ ÙˆÙŽØ¥ÙÙ†Ùّى لَأَظÙÙ†Ùّه٠ۥ Ù…ÙÙ†ÙŽ ٱلۡكَـٰذÙبÙينَ
٣٨ سÙوۡرَة٠القَصَص
سن اے Ûامان، تو میرے لیے مٹی Ú©Ùˆ Ø¢Ú¯ پر پکوا پھر میرے لیے ایک Ù…Ø+Ù„ تعمیر کر تو میں موسٰی Ú©Û’ معبود Ú©Ùˆ جھانک لوں۔اسے تو میں جھوٹوں میں ÛÛŒ گمان کر رÛا ÛÙˆÚº
Û”
لیکن Ù†ØªÛŒØ¬Û Ú©ÛŒØ§ نکلا، دیکھیں اور سوچیں Ùرعون کا انجام کیا Ûوا۔ Ûامان اور اسکے Ùوجی جیسا Ú©Û Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¹Ø§Ù„ÛŒÙ° Ùرماتے Ûیں
وَٱسۡتَكۡبَرَ Ù‡ÙÙˆÙŽ وَجÙÙ†ÙودÙÙ‡Ù Û¥ ÙÙÙ‰ ٱلۡأَرۡض٠بÙغَيۡر٠ٱلۡØ+ÙŽÙ‚ÙÙ‘ وَظَنÙّوٓاْ أَنَّهÙÙ…Û¡ Ø¥Ùلَيۡنَا لَا ÙŠÙرۡجَعÙونَ
(٣٩)
Ùَأَخَذۡنَـٰه٠وَجÙÙ†Ùودَه٠ۥ Ùَنَبَذۡنَـٰه٠مۡ ÙÙÙ‰ ٱلۡيَمÙÙ‘+Û– ÙَٱنظÙرۡ ÙƒÙŽÙŠÛ¡ÙÙŽ ڪَانَ عَـٰقÙبَة٠ٱلظَّـٰلÙÙ…Ùين٠Ž
٤٠ سÙوۡرَة٠القَصَص
اور ÙˆÛ Ø§ÙˆØ± اسکے لشکر ملک میں ناØ+Ù‚ مغرور ÛÙˆ رÛÛ’ تھے۔ اورخیال کرتے تھے Ú©Û Ûماری طر٠لوٹ کر Ù†Ûیں آئیں گے۔تو ÛÙ… Ù†Û’ اسے اور اسکے لشکروں Ú©Ùˆ Ù¾Ú©Ú‘ لیا اور آخر ÛÙ… Ù†Û’ انÛیں سمندر میں+ پھینک دیا سو دیکھ لو ظالموں کا کیسا انجام Ûوا۔
کیا کوئی Ú©ÛÛ Ø³Ú©ØªØ§ ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ Ù…ÛŒÙ†Ø§Ø± ÛŒÛÛŒ اÛرام ÛÛ’ØŸ ÛÙ… Ú©ÛÛ Ø³Ú©ØªÛ’ Ûیں Ú©Û Ø§Ú©Ø«Ø± ایسا Ù†Ûیں، Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ù…ÛŒÙ†Ø§Ø± اونچا Ûوتا ÛÛ’ جیسے کوئی برج یا ٹاور یا لائٹ Ûاؤس، جو اونچا بنایا جاتا ÛÛ’ØŒ ØªØ§Ú©Û Ø¨Ù„Ù†Ø¯ÛŒ پر چڑھا جا سکے۔ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¹Ø§Ù„ÛŒÙ°+Ù†Û’ Ùرعون Ú©Ùˆ سزا دی اور اسے ØªØ¨Ø§Û Ùˆ برباد کر دیا اور اسکے مینار Ú©Ùˆ بھی ØªØ¨Ø§Û Ùˆ برباد کر دیا ØªØ§Ú©Û ÛŒÛ Ø¢ÛŒØª بعد میں آنے والوں Ú©Û’ لیے رÛÛ’Û” ÙˆÛ Ù…ÛŒÙ†Ø§Ø± جو اس Ù†Û’ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¹Ø§Ù„ÛŒÙ° Ú©Ùˆ للکارنے Ú©Û’ لیے بنایا ØªØ¨Ø§Û Ú©Ø± دیا گیا اور Ûمیں ÙˆÛ Ú©Ø³ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ù†Ûیں ملتا۔